سنن ابن ماجہ شریف

سنن ابن ماجہ شریف

سنن ابن ماجہ
سنن ابن ماجہ

 سنن ابن ماجہ (عربی: سُنن ابن ماجه)

سنن ابن ماجہ حدیث نبوی کی کتابوں میں سے ایک کتاب ہے
سنن ابن ماجہ چھ بڑے اہل سنت و جماعت حدیث کے مجموعوں میں سے ایک ہے (کتب السیتہ)۔ سنن کو محمد بن یزید بن ماجہ نے تصنیف کیا تھا
ابوعبداللہ محمد بن یزید بن ماجہ الربیائی القزوینی (209 ہجری۔ 824 عیسوی / 273 ہجری - 886 عیسوی): عالم ، مترجم ، اور اسلام کے مورخ ، اور حدیث سائنس میں ایک امام تھے
حدیث کی چھ  بژی کتابوں میں ، جس میں صحیح بخاری ، صحیح مسلم ، سنن ابو داؤد ، سنن نسائی ، اور جامع الترمذی کے ساتھ ابن ماجہ کے سنن بھی شامل ہے۔
سنن ابن ماجہ مدارس اور مسجد میں پژھائی حدیث کی کتابوں میں  سے ایک اہم کتاب ہے
ابن ماجہ نے اپنی کتاب السنن کا آغاز سنت کے تعارف اورترتیب ساتھ کیا یہ ترتیب میں بہتر ہے ، جیسا کہ اس نے سنت کے ابواب قئائم کیے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ سنت کو جمع کرنے میں درجہ بندی ضروری ہے اور طالب علم کو متنبہ کرنا تھا کہ ان سنتوں کو لینا ایک مذہبی فریضہ ہے اور اس پر عمل پیرا ہوا تاکہ طالب علم کو ان سنتوں کی پیروی کرنا سمجھنا اور ان پرعمل کرنا آسان ہو ۔

سنن ابن ماجہ، حدیث نبوی کی اہم کتابوں میں سے اور کتب ستہ میں سے چھٹی کتاب ہے

سنن ابن ماجہ
، اس کے مولف ابن ماجہ ابو عبد اللہ محمد بن یزید قزوینی ہیں، ماجہ ان کے والد یزید کا نام تھا۔ یہ کتاب ان کی سب سے اہم اور بڑی کتاب ہے اسی کتاب سے وہ مشہور و معروف ہیں۔ اس میں انھوں نے احادیث کو کتاب اور ابواب کے اعتبار سے مرتب کیا ہے، احادیث کی کتابوں میں اس کتاب کے مقام میں علما کا اختلاف ہے چونکہ اس کتاب میں صحیح، حسن، ضعیف بلکہ منکر اور موضوع روایات بھی شامل ہیں لیکن بہت کم ہیں، موضوع احادیث دیگر احادیث کی بنسبت کم ہیں۔ اس کتاب میں 4000 سے زائد احادیث ہیں، صاحب کتاب ابن ماجہ کی وفات 273ھ میں ہوئی۔

اس کتاب میں 1,500 ابواب میں 4,000 احادیث موجود ہیں۔

صحاح ستہ کی آخری کتاب

’سنن ابن ماجہ‘ کا سلیس اور رواں اردو ترجمہ ہے۔ صحاح ستہ میں سے بخاری و مسلم کی تمام احادیث کی صحت پر محدثین متفق ہیں لیکن بقیہ چار کتب ایسی ہیں جن میں صحیح احادیث کے ساتھ ساتھ ضعیف احادیث بھی شامل ہیں۔ سنن ابن ماجہ کو پانچویں صدی ہجری کے آخر میں کتب ستہ میں شمار کیا جانے لگا۔ اس کے بعد ہر دور میں یہ کتاب اپنی حیثیت منواتی گئی۔ صحت و قوت کے لحاظ سے صحیح ابن حبان، سنن دار قطنی اور دوسری کئی کتب سنن ابن ماجہ سے برتر تھیں لیکن ان کتب کو وہ پزیرائی اور قبول عام حاصل نہ ہو سکا جو سنن ابن ماجہ کو حاصل ہوا۔’سنن ابن ماجہ‘ کا اسلوب نہایت شاندار ہے اور تراجم ابواب کی احادیث کی مطابقت نہایت واضح ہے۔ کتاب مختصر ہونے کے باوجود احکام و مسائل میں نہایت جامع ہے۔ امام ابن ماجہ نے اپنی سنن میں 482 ایسی صحیح احادیث کا اضافہ کیا ہے جو باقی کتب خمسہ میں نہیں ہیں۔ ’سنن ابن ماجہ‘ کی اسی اہمیت کے پیش نظر مولانا عطاء اللہ ساجد نے افادہ عام کے لیے اسے اردو میں منتقل کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ مولانا نے کتاب کا عمدہ ترجمہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہر حدیث سے ثابت ہونے والے فوائد کا بھی متصل تذکرہ کیا ہے۔ حافظ صلاح الدین یوسف صاحب کی نظر ثانی اور تصحیح و اضافات نے کتاب کی افادیت کو بڑھا دیا ہے۔ تخریج و تحقیق کے لیے حافظ زبیر علی زئی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں انہوں نے ہر حدیث پر اپنی تحقیق کے مطابق حکم لگایا ہے کہ وہ صحیح، حسن یا ضعیف ہے۔

سنن ابن ماجہ شریف

( عربی متن مع اردو ترجمہ، تخریج وتحشیہ)
عربی اردو پی ڈی ایف میں امام ابوعبداللہ محمد بن يزيد ابن ماجہ القزويني،  رحمہ اللہ کی کتاب "سنن ابن ماجہ "اردو ترجمہ ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالجبار الفریوائی
استاذ حدیث امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی (ریاض)
  ڈاؤن لوڈ کریں یا پڑھیں 

اسلامی ڈیجیٹل مواد کا ڈاؤن لوڈ مرکز

ایک تبصرہ شائع کریں

‏کھیل